in

ایک اور ڈیم کی تعمیر مکمل ۔۔۔۔اس میں کتنا پانی ذخیرہ ہو سکے گا اور یہ کہاں استعمال ہو گا ؟

لاہور(نیوز ڈیسک)صوبہ سندھ میں ایک نئے ڈیم کا افتتاح کر دیا گیا ،وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے سندھ کے علاقے ننگرپارکر میں کالی داس ڈیم کا افتتاح کر دیا ۔ افتتاح موقع پر وزیر آبپاشی سندھ سہیل انور سیال،پیپلزپارٹی کے رکن قومی اسمبلی نواب یوسف تالپور، وزیر تعلیم سعید غنی، وزیر پی ایچ

ای شبیر بجارانی، وزیر آئی ٹی تیمور تالپور، وزیر ثقافت سید سردار شاہ، مشیر قانون مرتضی وہاب، پیپلزپارٹی کے رکن سندھ اسمبلی قاسم سومرو اور دیگر موجود تھے۔وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے اس دوران اپنے خطاب میں کہا کہ کالی داس ڈیم 333 ملین روپے کی لاگت سے تعمیر کیا گیا ہے، کالی داس ڈیم گھوردھاڑو نئی / آبشار پر بنایا گیا ہے جبکہ کالی داس ڈیم ننگرپارکر سے ایک کلو میٹر پر مغرب میں واقع ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ ڈیم ننگرپارکر اور قریب کے گائوں کے لوگوں اور مویشیوں کی روزانہ کی ضروریات پوری کرتا ہے، اس وقت کالی داس ڈیم میں بارشوں کا پانی 13 فٹ تک جمع ہے، ڈیم کی کل اونچائی 15 فٹ ہے اور یہ پانی پورے سال کی ضروریات پوری کر ے گا۔انہوں نے کہا کہ کالی داس ڈیم میں 1012.30 ایکڑ فٹ پانی جمع کرنے کی گنجائش ہے، ننگرپارکر میں کارونجھر پہاڑ400 اسکوائر کلومیٹر پر ہے اور کارونجھر پہاڑ چھوٹے ڈیموں کا کیچمنٹ ایریا بنتا ہے، مون سون میں کارونجھر پر اوستا13 انچ پارش ہوتی ہے۔وزیراعلی سندھ نے کہاکہ 13 انچ بارش سے تقریبا 111000 ایکڑ فٹ پانی ملتا ہے اور یہ پانی 208000 ایکڑ زمین سیراب کرے گا ۔سید مراد علی شاہ نے کہاکہ پہلے یہ پانی ضائع ہو جاتا تھا، پانی کو بچانے اور اس کا استعمال کرنے کے لیے اسمال ڈیم پروجیکٹ شروع کیا گیا، اسمال ڈیم پروجیکٹ کے

تحت 42 ڈیم بنانے کا منصوبہ شروع کیا گیا، اس پروجیکٹ کے تحت ابھی تک 23 ڈیم مکمل ہوچکے ہیں۔انہوں نے کہاکہ باقی11 ڈیم جولائی 2022 تک مکمل ہوجائیں گے، اسمال ڈیم بنانے سے پہلے ننگرپارکر میں پانی کی شدید قلت تھی، پانی نہ ہونے کے باعث ننگرپارکر سے لوگ بیراج ایریا کی طرف اکثر نقل مکانی کرتے تھے، اب 23 ا سمال ڈیم مکمل ہونے کی وجہ سے بارشوں کا پانی اسٹور کیا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ پانی لوگ اپنے اور اپنے مویشیوں کے پینے کے لیے استعمال کر رہے ہیں، یہ پانی زراعت کے لیے بھی استعمال ہو رہا ہے۔ سید مراد علی شاہ نے کہاکہ 23 ڈیموں کی تکمیل سے 50 قریبی گائوں کو بھی پانی مل رہا ہے جبکہ اس ڈیم کے پانی سے 40000 ایکڑ زمین سراب ہوگی اور 42 اسمال ڈیم مکمل ہونے کے بعد 85000 ایکڑ بنجر زمین آباد ہوگی۔وزیراعلی سندھ نے کہا کہ 42 چھوٹے ڈیم مکمل ہونے سے 87 دہاتوں کی پانی کی ضروریات پوری ہوگی۔انہوں نے کہاکہ سندھ کے چھوٹے ڈیموں سے متعلق بتانا تھا کہ کالی داس ڈیم، ویرا داس ڈیم، مسکین جہاں خان کھوسو ڈیم ، بارتلاو ڈیم، اباسر ڈیم، گھارتیاری ڈیم، گھورڈھاڑو ڈیم، ناریاسر ڈیم، جھنجھاسر ڈیم، چندن ڈیم، لاکر کھادیو ڈیم ، کووارا ڈیم، لکھی جو وانڈیو ڈیم، ادھیگھام ڈیم، پانپوری ڈیم، بھودیسر ڈیم، کھاراڑو ڈیم، توبرو ٹانک ڈم، راناسر ڈیم، گوٹراوا ڈیم، کھانی جہ واندیو ڈیم اور سرنچند ڈیم مکمل ہوچکے ہیں ۔

Share

Written by Admin

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

سیالکوٹ : لڑکیوں کے سکول میں کھدائی کے دوران ایسی دریافت ہو گئی کہ دیکھ کر سب چکرا گئے

پنجاب میں ڈومیسائل ختم کرنے کا فیصلہ ۔۔۔ اس کا متبادل اور نیا طریقہ کار کیا ہو گا ؟ اعلان کر دیا گیا