اسلام آباد (نیوز ڈیسک آن لائن) وزیراعظم عمراں خان اسٹنٹنگ سے نومولود بچوں کو محفوظ بنانے کیلئے احساس نشونماء پروگرام کااجراء کریں گے۔معاون خصوصی ڈاکٹر ثانیہ نشتر کے مطابق پاکستان میں 40 فیصد بچے غذائی قلت اور دیگر وجوہات کی بناء پر اسٹنٹنگ کا شکار ہیں، حکومت نے اسٹنٹنگ سے بچوں کو محفوظ
بنانے کیلئے نشونماء پروگرام تیار کر لی ہے، احساس نشونما پروگرام کے پہلے مرحلے کا اجراء کل کیا جارہا ہے، وزیراعظم عمراں خان کل خیبر پختونخوا کے قبائلی ضلع خیبر میں قائم نشوونما مرکز کا افتتاح کرکے پروگرام کا باقاعدہ اجراء کریں گے۔ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے بتایا کہ نشو نما پروگرام کے پہلے مرحلے کے لئے ساڑھے 8 ارب روپے کا بجٹ مختص کیا گیا ہے، پہلے مرحلے میں ملک بھر کے 9 اضلاع کے کل 2 لاکھ 21 ہزار مستحق حاملہ و دودھ پلانے والی ماؤں کو صحت مند غذا کے لئے 2 سال تک کی کم عمر بچیوں کو سہہ ماہی بنیادوں پر 2000 روپے جب کہ بچوں کے لئے 1500 روپے وظیفے دیئے جائیں گے۔معاون خصوصی کے مطابق پروگرام کے پہلےمرحلے میں ملک بھر کے 9 اضلاع خیبر، اپر دیر، باغ،غذر، ہنزہ، خارمنگ، خاران، بدین اور راجن پور میں مجموعی طور پر 33 نشوونما مراکز قائم کئے جارہے ہیں، اگست کے آخر تک یہ تمام 33 نشوونما مراکز قائم کر دئیے جائیں گے۔دوسری جانب خصوصی عثمان ڈار کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ وزیراعظم کی پالیسیوں کا محور عام آدمی ہے۔ہماری کوشش ہے کہ لوگوں کو پیسے دے کر کاروباری میں خودمختار بنایا جائے۔ کامیاب جوان پروگرام کیلئے ہر ممکن فنڈز فراہم کررہے ہیں۔ پروگرام کے تحت 50 ہزار نوکریاں دی جائیں گی۔ اب تک 2900 نوجوانوں کو ایک ارب روپے
سے زائد کے قرضے دیئے جاچکے ہیں۔حفیظ شیخ نے کہا کہ کامیاب جوان پروگرام کے تحت حکومت نے مزید 7500 نوجوانوں کو قرضوں کی منظوری دی ہے۔قرضوں کی حد 50 لاکھ سے بڑھا کر اڑھائی کروڑکردی ہے۔ پہلے نوجوانوں کو 50 لاکھ روپے تک قرضے دیئے جا رہے تھے۔ اب نوجوانوں کو قرضے دینے کی حد بڑھا کر اڑھائی کروڑ روپے تک قرضے دیئے جائیں گے۔ نوجوانوں کو فراہم کیے گئے قرض پر شرح سود کم کردی ہے، اب شرح سود نصف کردی گئی ہے۔ چھوٹی صنعتوں اور تاجروں کی حوصلہ افزائی بڑا چیلنج ہے۔ کورونا وائرس مدت کے دوران صنعتی شعبے کو ریلیف دینے کیلئے 1200ارب کا پیکج دیا گیا۔اسی طرح اسکیم کو 3 سے بڑھا کر21 بینکوں تک کر دیا گیا ہے۔
کفایت شعاری پالیسی کے تحت حکومتی اخراجات میں کمی کی ہے۔ کورونا کے دوران شفاف انداز میں ڈیڑھ کروڑ خاندانوں کو مالی امداد فراہم کی۔ انہوں نے کہا کہ جولائی میں بہت ساری چیزیں بہتر ہوئی ہیں، جس سے حکومت کو حوصلہ ملا ہے۔ موڈیز نے بھی پاکستانی معیشت کو مستحکم قرار دیا ہے۔ بلوم برگ سمیت عالمی ادارے معاشی بہتری کا اعتراف کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جولائی میں پٹرول اور ڈیزل کی کھپت میں اضافہ ہوا ہے۔پچھلے مہینے کے مقابلے میں ایکسپورٹ میں بھی 6 فیصد اضافہ ہوا۔