اسلام آباد (نیوز ڈیسک) جنوبی پنجاب کے ضلع وہاڑی کے علاقے بورے والا کے سرکاری ہسپتال میں ڈاکٹرز کی ایک غفلت کا واقعہ سامنے آیا ہے۔ سوشل میڈیا پر سامنے آنے والی ویڈیو میں ایک روتی ہوئی خاتون کو
تحصیل ہسپتال بورے والا کے چلڈرن سپیشلسٹ ڈاکٹر محمد حسین کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ خاتون کے مطابق وہ گزشتہ ایک ماہ سے مسلسل ڈاکٹر کے پاس آ رہی ہے لیکن نہ تو ٹھیک سے چیک اپ ہوتا ہے اور نہ ہی بچوں کو آرام آتا ہے۔ ڈاکٹر پرچی پر دوائی لکھ دیتا ہے ، یہ تک نہیں بتاتا کہ دوائی دینی کیسے ہے۔خاتون نے الزام عائد کیا کہ ڈاکٹر محمد حسین کے پرائیویٹ ہسپتال میں ایک بار میں ہی 15 سے 20 ہزار روپے جھاڑ لیے جاتے ہیں۔ بچوں کو خون لگوانا ہو تو ایک ہزار روپیہ صرف فیس لے لیتے ہیں ۔ خاتون کے مطابق اس نے ڈاکٹر سے بچوں کے ٹھیک نہ ہونے کا شکوہ کیا تو ڈاکٹر نے ان کی بے عزتی کی اور گا لیا ں دیں۔متاثرہ خاتون نے بتایا کہ ایک بار وہ ہسپتال میں آئی تو ڈاکٹر صاحب موبائل پر ارطغرل غازی ڈرامہ دیکھ رہے تھے اور مریضوں پر کوئی توجہ نہیں دے رہے تھے۔ ان کے اپنے پرائیویٹ ہسپتال میں چلے جاؤ تو وہاں ٹھیک علاج کرتے ہیں لیکن سرکاری ہسپتال میں پوچھتے بھی نہیں ہیں کہ بچے کو مسئلہ کیا ہے۔