کراچی(ویب ڈیسک) ڈکیتی کی وارداتوں کے لیے ڈاکوؤں نے اپنا مخبری کا نیٹ ورک بینکوں تک پھیلادیا جب کہ بینکوں سے ڈاکوؤں کو کھاتے داروں کی معلومات فراہم کی جارہی ہیں۔سائٹ سپر ہائی وے صنعتی ایریا تھانے کی حدود احسن آباد میں نجی بینک سے رقم نکلوانے والے ایف آئی آے کے سابق انسپکٹر
محمد اشرف کو بینک سے کچھ ہی فاصلے پر ڈاکوؤں نے گھیر لیا اور اسلحے کے زور پر 15 لاکھ روپے لوٹ کر باآسانی فرار ہوگئے۔ایف آئی اے کے سابق انسپکٹر محمد اشرف نے بتایا کہ اس نے بینک کے کاؤنٹر پر چیک کیش نہیں کرایا۔ اس نے بینک منیجر کو چیک دیا تھا اس نے رقم نکلواکر میرے حوالے کی تھی انھوں نے بتایا کہ موٹرسائیکل سوار 2 ڈاکو میری کار کا پیچھا کرتے ہوئے آئے جن میں سے ایک ڈاکو نے ہیلمٹ پہنا ہوا تھا انھوں نے اسلحہ کے زور پر گاڑی روک کر رقم نکالنے کا کہا انھوں نے بتایا کہ ہم نے رقم کا پیکٹ پھاڑدیا تھا ملزمان نے رقم کا آدھا پیکٹ چھینا اور کہا کہ پوری رقم 15 لاکھ روپے دو جو تم نے بینک سے نکلوائے ہیں۔متاثرہ شہری نے بتایا کہ ڈاکوؤں نے اس کے پاؤں پر گولی مارنی چاہی تو ان کی نظر میرے پاؤں کے قریب رکھے رقم کے آدھے پیکٹ پر پڑگئی اور ڈاکوؤں نے رقم اٹھائی اور فرار ہوگئے۔ایف آئی اے کے سابق انسپکٹر اشرف کا دعویٰ ہے کہ ڈاکوؤں کو یہ علم تھا کہ انھوں نے 15 لاکھ روپے بینک سے نکلوائے ہیں اور انھیں مکمل یقین ہے کہ نجی بینک سے ہی مخبری کی گئی ہے کیونکہ مینجر کے کمرے میں نے چیک دیے متاثرہ شہری نے بتایا کہ واردات کے بعد بینک کا عملہ سی سی ٹی وی فوٹیج بھی نہیں دے رہا اور نہ کسی قسم کا تعاون کررہا ہے انھوں نے بتایا کہ ڈکیتی کی واردات کا مقدمہ سائٹ سپرہائی وے تھانے میں درج کرانے جارہا ہوں۔