اسلام آباد(نیوز ڈیسک) گزشتہ روز وفاقی وزیر منصوبہ بندی اور چیئرمین این سی اسی اسد عمر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ
ملک کے ہسپتالوں میں انتہائی نگہداشت کی وارڈز میں کوویڈ19 کے مریضوں کا دباؤ ہے، کوشش ہے آکسیجن کی فراہمی میں رکاوٹ نہ آئے، چند ہفتے کے دوران آکسیجن کی طلب
میں اضافہ ہوا۔ وبا کی صورتحال بہتر ہوئی ہے مگر خطرہ مکمل طور پر ختم نہیں ہوا، کوویڈ19 کے 5300 مریض ہسپتالوں میں آکسیجن پر ہیں، لاپرواہی، ایس او پیز کو نظرانداز کرنا کورونا کیسز
میں اضافے کا باعث بنا ہے۔اسد عمر نے کہا کہ 24 میں سے 18اضلاع میں وبا کی صورتحال میں بہتری آئی ہے، 6 اضلاع میں بندشیں قائم رہیں گی، ان اضلاع میں لاہور، فیصل آباد، ملتان، سرگودھا، گجرات اور بنوں شامل ہیں۔ کورونا وائرس کے پھیلاؤ میں
تشویش ناک حد تک اضافہ ہوتا جا رہا ہےپشاور … خیبرپختونخواہ کا ضلع بنوں کے تمام تعلیمی ادارے بند رکھنےکا فیصلہ کرلیا ہے، این سی اوسی نے ضلع بنوں سمیت پنجاب کے5 اضلاع میں کورونا صورتحال کو تشویشناک قرار دیا تھا، جس کے
تحت ضلع بنوں میں کورونا کی تشویشناک صورتحال کےباعث 22 ستمبر تک تعلیمی ادارے بند رہیں گے۔ اعلامیہ محکمہ تعلیم خیبرپختونخوا کے مطابق خیبرپختونخوا میں تعلیمی ادارے کل 16 ستمبرسے کھولنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، جس کے تحت خیبرپختونخوا میں تعلیمی ادارے کل سے 50 فیصد حاضری کے ساتھ کھول دیے جائیں، ہفتے میں تین دن کلاسز ہوں گی۔تاہم زیادہ کورونا کیسز کے زیادہ شرح والے ضلع بنوں میں تعلیمی ادارے بند رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ضلع بنوں کے تمام تعلیمی ادارے 22 ستمبر تک بند رہیں گے۔اس کے برعکس محکمہ تعلیم پنجاب نے این سی اوسی کے کورونا کیسز کے تشویشناک 5 اضلاع میں 50 فیصد حاضری کے ساتھ لاہور، فیصل آباد، ملتان، سرگودھا، گجرات میں سکول کھولنے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔