لاہور(نیوز ڈیسک آن لائن) صوبائی حکومت پنجاب نے صوبے بھر میں یکساں نصاب تعلیم لانے کا فیصلہ کیا ہے۔ یکساں نصاب اگلے سال سے نافذ العمل ہو گا۔ پنجاب ميں اگلے تعلیمی سال سے یکساں نصاب تعلیم کا فیصلہ کر لیا گيا ہے۔ پنجاب ٹیکسٹ بک بورڈ نے ماڈل نصابی کتب کیلئے نوٹی فیکيشن بھی
جاری کردیا۔ وزیراعظم اور وفاقی وزارت تعلیم کے احکامات کی روشنی میں پرائمری سے 5 ویں جماعت تک یکساں نصاب تعلیم نافذ کیا جائے گا۔ وفاقی حکومت سے جاری کردہ ماڈل کتب کو سرکاری راولپنڈی کی مشہور ترین شخصیت تاجی کھوکھر انتقال کر گئے ، انتقال کیسے اور کس حال میں ہوا ؟ جانیں اور نجی اسکولوں سمیت مدارس میں نافذ کیا جائے گا۔ نئے تجویز کردہ فیصلے کے مطابق تعلیمی سال 2020 اور 2021 سے سنگل نیشنل کریکلم کا اطلاق ہوگا۔ قبل ازیں گزشتہ سال 2020 دسمبر میں معاون خصوصی فردوس عاشق اعوان کا سماجی رابطے کی سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہنا تھا کہ پنجاب کے تمام سرکاری اور نجی اسکولوں اور مدارس میں یکساں تعلیمی نظام رائج کیا جائے گا، یہ فیصلہ ایک قوم اور ایک نصاب کے تحت کیا گیا ہے۔ اپنے بیان میں فردوس عاشق اعوان نے مزید کہا تھا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی قیادت میں پنجاب کابینہ نے تمام سرکاری و نجی اسکولز اور مدارس کیلئے “یکساں نصاب تعلیم” کی منظوری دیدی ہے، جو وزیر اعظم عمران خان کے ایک اور وعدے ‘یکساں نظام تعلیم’ کی تکمیل کی جانب اہم قدم ہے۔!واضح رہے کہ اس سے قبل لاہور ہائی کورٹ نے اگلے تعلیمی سال سے قران کو بطور مضمون نصاب میں شامل کرنے کی ہدایت کی ہے۔ اپنے فیصلے میں ہائی کورٹ کا کہنا تھا کہ دیگر صوبے بھی ايسا ہی طریقہ اپنائیں۔