لاہور (ویب ڈیسک) سانحہ گجر پورہ کے مرکزی ملزم عابد ملہی نے گرفتاری کے بعد اپنے اعتراف جرم کر لیا۔ تفصیلات کے مطابق مانگا منڈی سے گرفتار کیے جانے والے موٹروے کیس کے مرکزی ملزم عابد ملہی کو لاہور منتقل کر دیا گیا ہے۔ لاہور میں دوران تفتیش ملزم عابد ملہی نے اعتراف جرم
کرنے کے علاوہ کئی انکشافات بھی کیے ہیں۔ پولیس کی تفتیش کے دوران ملزم نے بتایا کہ 9 ستمبر کی رات میں شفقت اور بالا مستری کیساتھ گجر پورہ کی جانب جا رہے تھے، تاہم بالا مستری راستے سے ہی واپس چلا گیا۔موٹروے تک پہنچنے سے قبل میں نے اور شفقت نے 3 ٹرالیوں کو لوٹنے کی وارداتیں بھی کیں۔ عابد ملہی نے سانحہ گجر پورہ واقعے کے بارے میں بتاتے ہوئے کہا کہ ہم نےخاتون سےگھڑی، زیورات اور نقدی لوٹنے کے بعد اسے موٹروے سے نیچے جانے کو کہا۔موٹروے سے نیچے اتار کر خاتون کونشانہ بنایا۔ جب موٹروے پر ڈولفن پولیس آئی تو میں اور شفقت جائے وقوعہ پر ہی موجود تھے۔ ڈولفن اہلکاروں کی فائرنگ کے بعد میں شفقت کیساتھ وہاں سے فرار ہوگیا۔بعد ازاں ماسک پہن کر کئی روز تک مختلف شہروں کے درمیان سفر کرتا رہا۔ جس کی وجہ سے پاس پڑے سارے پیسے خرچ ہو گئے اور پھر جب مزید پیسوں کو ضروت پڑی تو بیوی سے رابطہ کیا جہاں سے مجھے پولیس گرفتار کرنے میں کامیاب ہوگئی۔ دوسری جانب بتایا گیا ہے کہ سانحہ گجر پورہ کا مرکزی ملزم عابد علی چھٹی مرتبہ فرار ہونے میں کامیاب رہا تھا، تاہم پھر پولیس کے ایک مخبر کی وجہ سے ملزم کی گرفتاری عمل میں آئی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ملزم عابد علی تاندلیانوالیہ میں واقع اپنے سسرال میں 2 دن سے مقیم تھا۔پولیس کی جانب سے چھاپہ مارنے کے بعد ملزم سسرال سے بھی فرار ہوگیا اور پھر بھیس بدل کر مانگا منڈی میں واقع اپنے والد کے گھر میں آ کر چھپ گیا۔