نیوز ڈیسک آن لائن ! دلہن عروسی جوڑے میں بیٹھی تھی کہ دولہا آیا اور کہنے لگا۔ ”مجھے اس دن کا کافی عرصے سے انتظار تھا۔“ دلہن نے جواب دیا۔” اس وقت دن نہیں رات ہے۔“ ”میرا مطلب ہے کہ تمہیں حاصل کرنے کے لئے میں نے کتنے پاپڑ بیلے، کولہو کے
بیل کی طرح کام کیا ۔“ دولہا نے وضاحت پیش کی۔”اس کا مطلب ہے کہ کا مطلب ہے کہ تم پاپڑ بیلنے کا کام کرتے ہو اور پارٹ ٹائم تیل کا کاروبار بھی کرتے ہو گے ۔“ دلہن نے کہا۔ ”ڈارلنگ تم سمجھی نہیں۔“ دولہا نے روہانسا ہو کر کہا۔ ” اس سے پہلے تو کسی دولہا نے اپنی دلہن سے ایسی بات نہیں کہی ہو گی۔“ دلہن بولی ۔ دولہا اپنا سر پکڑ کر بیٹھ گیا اور کہنے لگا۔ ابا ٹھیک کہتے ہیں کہ دلہن گھر سے رخصت ہو تے و قت دس منٹ میں خود رو کر سب کو رلا دیتی ہے اور دولہا بے چا رہ ساری زندگی روتا رہتا ہے۔“ دلہن نے پھر جواب دیا ۔ ”اب ساری زندگی کہاں رہ گئی ہے ، تقریباً آدھی تو گزر گئی ہے ۔“ دولہا او ر دلہن کی باتیں سن کر لا جواب ہو گیا اور اس کی زبان گنگ ہو گئی۔