لاہور (نیوز ڈیسک) پاکستان کے معروف صحافی ، تجزیہ کار و کالم نگار مظہر برلاس اپنے کالم میں لکھتے ہیں۔۔۔۔ عمران خان کس قدر مقبول کرکٹر تھا اس کا اندازہ بی بی سی کے اس پروگرام سے کیا جاسکتا ہے جس میں انگلستان کے نامور کھلاڑی بتا رہے ہیں کہ ’’جب ہم نیویارک ائیرپورٹ پر سامان لے رہے تھے
تو ہمارے پاس ایک بوڑھی امریکی خاتون آئی اس نے بلے کی طرف اشارہ کیااور کہا، اچھا یہ اس کھیل کا سامان ہے جو عمران خان کھیلتا ہے‘‘۔ عمران خان صنف مخالف کے ہاں کس قدر مقبول رہا، یہ جاننے کیلئے سابق بھارتی کپتان کپل دیو کا انٹرویو کافی ہے جس میں وہ کہتے ہیں کہ ’’ہم اپنے لباس او ربالوں کے بڑے اسٹائل بناتے تھے مگر بھارتی لڑکیوں کی زبان پر پھر عمران خان ہی کا نام ہوتا تھا‘‘۔ شاید اسی لئے عمران خان کی حالیہ سیاسی جیت پر انڈین فلم انڈسٹری کے لوگ بہت خوش ہیں، انڈین کرکٹر بھی بہت خوش ہیں، مجھے زینت امان اور ریکھا کی تو خبر نہیں مگر دلیر مہدی سمیت کئی دوسرے اداکاروں کے بیانات سامنے آگئے ہیں، برطانیہ کے امیر ترین لوگ عمران خان کے چاہنے والوں میں شامل رہے ہیں جن دنوں میں جمائما خان سے نیا نیا تعارف ہوا تھا انہی دنوں میں ملکہ نور بھی عمران خان پر فریفتہ تھیں گویا یہ مقبول ترین کرکٹر اسلامی دنیا کے امیر ترین خاندانوں میں بھی مقبول تھا۔ ابھی چند برس پہلے سعودی ولی عہد نے عمران خان کو پیش کش کی تھی کہ ’’آپ سعودی عرب میں کرکٹ ٹیم کے لئے کام کریں، ہم آپ کو بیس ارب ڈالرز دیں گے‘‘ عمران خان نے یہ پیش کش ٹھکرا دی اور کہا کہ ’’میں اپنے ملک کے لئے کام کرنا چاہتا ہوں‘‘ اس پیش کش کے ٹھکرانے پر ایک دوست نے پوچھا تو عمران خان بتانے لگے’’ایسی ہی پیش کش مجھے سلطان آف برونائی کر چکا ہے، اس کی پیش کش بھی میں نے اس لئے ٹھکرا دی تھی کہ میں پاکستان کیلئے کچھ کرنا چاہتا ہوں‘‘۔