سوات (نیوز ڈیسک آن لائن) خیبر پختونخوا کے ضلع سوات میں پہلی صدی عیسوی کے قدیم آثار دریافت ہو گئے ۔ ڈائریکٹر آرکیالوجی عبدالصمد نے بتایا کہ کھدائی کے دوران 2 ہزار سال پرانے آثار ملے ہیں اور دریافت شدہ آثار میں پلستر کی گئی بدھا کی 3 فریسکو پینٹنگز اور سکے شامل
ہیں ۔ دریافت ہونے والی پینٹنگز قدیم گندھارا کے ابتدائی دور کی ہیں۔خیبرپختونخوا کا ضلع سوات تاریخی ثقافتوں کا امین رہا ہے۔ یہاں بدھ مت اور راج شاہی کے ہزاروں برس قدیم نوادرات اور آثار موجود ہیں۔ماہرین آثار قدیمہ نے بریکوٹ کے علاقہ نجی گرام میں ایک ایسی دو ہزار سالہ پرانی یونیورسٹی کے اطراف کھدائی شروع کر رکھی تھی۔پہلی صدی عیسوی میں تعمیر ہونے والی اس درس گاہ میں تین بڑے اسٹوپے، بدھ مت راہبوں کی خانقاہیں، پیروکاروں کے لیے قیام گاہ، بڑے اسمبلی ہال اور طلبا کے لیے ہاسٹل کے آثار بھی ملے تھے۔ دوسری طرف سمندر پار پاکستانیوں کی جانب سے ترسیلات زر میں اضافہ دیکھا گیا ہے ۔ رواں مالی سال بیرونی ترسیلات زر 28 ارب ڈالر تک ہونے کا امکان ہے۔خلیج ٹائمز نے پاکستان کے ترسیلات زر 25 فیصد تک بڑھنے کے امکانات ظاہر کردئیے، ترسیلات زر میں زیادہ تر اضافہ خلیجی ممالک اور سعودی عرب میں مقیم پاکستانیون کی جانب سے کیا گیا، رواں مالی سال بیرون ملک ترسیلات زر 28 ارب ڈالر تک ہونے کا امکان ہے۔