اسلام آباد (نیوز ڈیسک) یمن میں ایک چالیس سالہ شخص سے بیاہی جانے والی کم سن دلہن
سہاگ رات کو زیادہ خون بہہ جانے سے موت کے منہ میں چلی گئی ہے۔ قبائلی سرداروں نے واقعے کو دبا دیا، خبرسامنے لانے والے صحافی کو یمن کے انسانی حقوق کے ایک علمبردار عروہ عثمان نے بتایا ہے۔ کہ شمال مغربی صوبے حجاح کے قصبے میدی میں اس آٹھ سالہ کم سن بچی کی اپنے سے پانچ گنا بڑی عمر کے شخص کے ساتھ گذشتہ ہفتے ہی شادی ہوئی تھی۔ اس کا نام صرف راون بتایا گیا ہے۔ انھوں نے بتایا کہ سہاگ رات ادھیڑ عمر خاوند سے ملنے کے بعد اس بچی کا خون بہنا شروع ہوگیا تھا۔ اسے تشویش ناک حالت میں ایک کلینک لے جایا گیا لیکن ڈاکٹر اس کی جان بچانے میں کامیاب نہیں ہوسکے۔اس کم سن بچی کی اس طرح الم ناک موت کے باوجود حکام نے اس کے خاندان یا خاوند کے خلاف کوئی کارروائی شروع نہیں کی بلکہ صوبے کے ایک مقامی سکیورٹی عہدے دار نے اس واقعے کا سرے سے انکار کیا ہے اور کہا ہے کہ ایسا کچھ رونما نہیں ہوا۔ لیکن میدی کے دو مکنیوں نے رائیٹرز کے رابطہ کرنے پر اس واقعہ کی تصدیق کی ہے اور کہا ہے کہ مقامی قبائلی عمائدین نے اس واقعے پر پردہ ڈالنے کی کوشش کی ہے اور انھوں نے اس خبر کو منظرعام پر لانے والے ایک مقامی صحافی کو روک دیا ہے ۔اس بچی کی الم ناک موت کے بعد یمن میں ایک مرتبہ پھر کم عمری کی شادیوں کی قباحتوں پر بحث شروع ہوگئی ہے۔