لاہور (نیوز ڈیسک) سپیشل برانچ نے پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے جلسے کی خفیہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ شرکاءکی تعداد 15 سے 20 ہزار تھی اور مقامی لوگ انتہائی کم تعداد میں شریک ہوئے جبکہ مریم نواز شریف کیساتھ 3500 سے 4000 افراد آئے جن میں سے اکثر راستے میں ہی ساتھ چھوڑ گئے۔
نجی خبر رساں ادارے سماءنیوز کے مطابق سپیشل برانچ نے گزشتہ روز گوجرانوالہ میں منعقد ہونے والے پی ڈی ایم کے جلسے کی خفیہ رپورٹ وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کو پیش کی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ جلسے میں شرکاءکی تعداد 15 سے 20 ہزار تھی جن میں مقامی شہریوں انتہائی کم تعداد میں تھے اور زیادہ تر لوگ گجرات، سیالکوٹ اور لاہور سے آئے تھے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سیالکوٹ سے خواجہ آصف کے قافلے میں 150 گاڑیاں آئیں جن میں 3000 کے قریب لوگ تھے جبکہ اتنے ہی لوگ گجرات سے آئے، 3500 سے 4000 کے قریب لوگ مریم نواز شریف کیساتھ آئے اور ان میں سے بہت سارے لوگ راستے میں ہی ساتھ چھوڑ گئے، کسی نے شاہدرہ سے اپنا راستہ الگ کر لیا تو کوئی مریدے پہنچ کر داغ مفارقت دے گیا۔ جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے بہت توقعات تھیں لیکن وہ بھی امید سے بہت کم لوگ لائے، عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کیساتھ 35 بسیں آئیں اور یوں جلسے میں مجموعی طور پر 15 سے 20 ہزار افراد شریک ہوئے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مقامی لوگوں کی جانب سے عدم شرکت کی ایک بڑی وجہ تاخیر بھی ثابت ہوئی کیونکہ دن اور شام کے وقت جلسہ گاہ میں مقامی لوگ کافی تعداد میں موجود تھے لیکن جب لیڈران جلسہ گاہ پہنچے تو مقامی لوگ جا چکے تھے، مسلم لیگ (ن) اور پی ڈی ایم کا خیال تھا کہ تاخیر سے لوگوں کی تعداد میں اضافہ ہو گا مگر اس حکمت عملی کا الٹا نقصان اٹھانا پڑا اور جلسہ گاہ میں آنے والے افراد بھی واپس چلے گئے۔ رپورٹ کے مطابق پیپلز پارٹی بھی 1,000 سے 1,500 کے قریب لوگ لائی جو زیادہ تر لالہ موسیٰ، وزیرآباد اور گجرات سے آئے تھے مگر بلاول بھٹو زرداری کیساتھ زیادہ لوگ نہیں آئے اور اس طرح وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کو پیش کی جانے والی رپورٹ پی ڈی ایم کیلئے اچھی نہیں ہے۔