لاہور (ویب ڈیسک آن لائن) معروف صحافی اسد کھرل کا کہنا ہے کہ چوہدری نثار کل جاتی عمرہ آئے اور شہباز شریف سے ملے، بظاہر وہ آئے تو بیگم شمیم اختر کے انتقال کر تعزیت کے لیے تھے لیکن اس پر نواز شریف اظہار برہمی کریں گے اور اس چیز کو آنے والے
دنوں میں سب ہی دیکھیں گے۔ نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے اسد کھرل کا کہنا تھا کہ میں کئی اسیے واقعات کو جانتا ہوں، میرے پاس بہت ساری معلومات ہیں، وہ وقت جب چوہدری نثار علی خان وزارت داخلہ کی کرسی چھوڑ کر گھر چلے گئے اور کئی دن تک آفس نہیں آئے، مشرف کے معاملے پر نواز شریف کو وعدہ کر چکے تھے لیکن عین وقت پر نواز شریف اپنے وعدے سے مکر گئے تو اس وقت چوہدری نثار اور شہباز شریف پر بات آگئی کیونکہ گارنٹی ان دونوں نے دے رکھی تھی۔ اس وقت دونوں سخت ناراض ہوگئے کیونکہ نواز شریف اور ان پر شدید دباؤ آگیا تو انہیں مجبوراً مشرف کا نام ECLسے نکال دیا اور یوں سابق صدر باہر جانے میں کامیاب ہوئے۔ اسد کھرل کا کہنا تھا کہ مریم صاحبہ جائیں اور اپنے والد سے پوچھیں کہ مشرف کو باہر جانے کیوں دیا؟ مشرف کو راستہ کس نے فرااہم کیا اور ای سی ایل سے نام کس نے اور کس طرح نکالا؟ جب یہ واقعہ ہوگیا تو شہباز شریف نے کہا کہ بھائی صاحب! اب چوہدری نثار سے ملیں لیکن سابق وزیر اعظم نے ملاقات کرنے سے انکار کر دیا تھا کیونکہ شہباز شریف چاہتے تھے چوہدری نثار جاتی عمرہ آئیں لیکن نواز شریف نے صاف الفاظ میں کہہ دیا تھا کہ خبردار! ایسا نہیں ہوگا۔ اسد کھرل کا کہنا تھا کہ بھائی کا انکار سننے کے بعد شہباز شریف نے نواز شریف کو کو ماڈل ٹاؤن اپنے گھر میں بلایا اور کہا کہ وہ وزارت داخلہ کا عہدہ چھوڑ چکے ہیں اور ہماری حکومت کی بدنامی ہورہی تھی، پھر حالتِ مجبوری میں نواز شریف نے چوہدری نثار سے ماڈل ٹاؤن میں ملاقات کی تھی۔ ان حالات میں شہباز اور نثار کی ملاقات پر اعتراض ضرور آئے گا کیونکہ ایک طرف پی ڈی ایم زور و شور سے جلسے کر رہی ہے دوسری جانب یہاں ملاقاتیں ہورہی ہیں