اسلام آباد (نیوز ڈیسک آن لائن) اس میںکوئی شک نہیں کہ ناجائز تجاوزات ایک غلط کام ہے جس کیلئے حکومت کو ضرور با لضرور ایکشن لینا چاہئے تاہم بعض اوقات کچھ جگہوں پر ہمدردی کا رویہ بھی اگر دکھا دیا جائے تو کچھ غلط نہیں ہوگا ۔ سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو گردش کر رہی ہے جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ بلدیہ والے لنڈے کے کپڑے بیچنے والے
ایک بچے کی ریڑھی پر سے پہلے سارے کپڑے گراتے ہیں اور پھر اس کی ریڑھی کو اٹھا کر ٹرالی میں ڈال کر لے جاتے ہیں ۔ بچہ اس دوران افسردگی اور دکھ سے روتا رہتا ہے اور اپنی ننھی جان کی مکمل طاقت لگاتے ہوئے حکومتی کارندوں سے اپنی ریڑھی چھڑوانے کی کوشش کرتا ہے تاہم اسی دوران پیچھے ایک پولیس والا بڑی رعونت کیساتھ اسے پیچھے سے پکڑ کر جھٹکا دیتا ہے اور دھتکارتا ہے ۔ یہ ویڈیو معاشرے کے چہرے پر ایک زور دار طمانچہ ہے کہ ایک طرف تو پاکستان کو ہر پل لوٹ کر کھانے والے بڑے بڑے چور ہیں جن پر پولیس کو ہاتھ ڈالنے کی ہمت تک نہیں ہوتی اور دوسری جانب رزق حلال کمانے والا ایک بچہ جس کی ریڑھی زبردستی چھین کر لے جانے میں پولیس کو بہادری نظر آئی ، آج حقیقت میں دیکھا جائے تو وہ ایک بچہ پورے معاشرے پر بھاری دکھائی دیا ۔ کیونکہ ہم خاموش ہیں ۔ ہمیں گہری نیند سونے دیا جائے ۔