لاہور (ویب ڈیسک )مسلم لیگ (ن) کے مزید 8ممبر صوبائی اسمبلی کا پنجاب حکومت سے رابطہ بہت جلد وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار سے ملاقات متوقع۔ تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف کے بیانیے کی وجہ سے مسلم لیگ (ن) ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو چکی ہے جس کا فائدہ حکمران جماعت اٹھا رہی ہے جنوبی
پنجاب ایگزیکٹو کونسل کے سربراہ طاہر بشیر چیمہ جوڑ توڑ میں مصروف ہیں جنہوں نے اب ن لیگ سے ناراض سنٹرل پنجاب کے اہم 3اضلاع سے 8ایم پی ایز سے ملاقات کی ہیں ناراض ایم پی ایز نواز شریف کے حالیہ سخت بیانیے کے مخالف ہیں اور انہوں نے بہت جلد وزیراعلیٰ پنجاب سے ملاقات کاوعدہ کیا ہے ملاقات کے بعد وہ اپنا بیانیہ پیش کریں گے واضح رہے کہ قبل ازیں وزیراعظم عمران خان اوروزیراعلیٰ پنجاب سے سے 12لیگی ایم پی ایز نے ملاقات کی تھیں اب ناراض ارکان کی تعداد 20ہو جائے گی۔دوسری جانب ایک خبر کے مطابق پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ نے ضلعی انتظامیہ کی طرف سے پشاور جلسے کی اجازت نہ دینے کے فیصلے کو مسترد کردیا۔ تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی کے رہنما فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ پشاور میں جلسہ ہر صورت میں ہوگا ، ضلعی انتظامیہ حکومتی دباؤ میں آکر پی ٹی آئی کی بی ٹیم کا کردار ادا کررہی ہے لیکن اس کے باوجود 22 نومبر کو پی ڈی ایم کا جلسہ ضرور ہوگا۔اس حوالے سے مسلم لیگ ن خیبرپختونخوا کے ترجمان اختیارولی نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان اور وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے کس کی اجازت سے سوات ، مہمند اور باجوڑ میں جلسے کیے؟ ڈپٹی کمشنر نے پی ڈی ایم جلسے کی اجازت نہ دیکر امتیازی سلوک کیا ، پی ڈی ایم جلسے کی
تیاری مکمل ہے جلسہ ہر صورت ہوگا ۔ خیال رہے کہ صوبہ خیبر پختونخوا کے دارالحکومت پشاور کی ضلعی انتظامیہ نے پی ڈی ایم کو جلسے کی اجازت دینے سے انکار کردیا تھا ، تفصیلات کے مطابق اس حوالے سے ڈپٹی کمشنر محمد علی اصغر نے کہا ہے کہ پشاور میں کورونا میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے ، جہاں کورونا کیسز کی شرح میں 13 فیصد تک اضافہ ہو چکا ہے ، اس صورتحال میں خدشہ ہے کہ شہر میں عوامی اجتماع کے باعث کورونا وائرس مزید بھی پھیل سکتا ہے ، کورونا پھیلنے کے خدشے کے باعث جلسے کی اجازت نہیں دے سکتے۔اس ضمن میں پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ نکے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ کورونا کی آڑ میں جلسوں پر پابندی کو مسترد کرتے ہیں ، پی ڈی ایم کے تمام جلسے شیڈول کے مطابق ہوں گے ، پارلیمنٹ کی بالادستی چاہتے ہیں ، سلیکٹڈ حکومت کو گھر بھیجنے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے ۔ انہوں نے پی ڈی ایم اجلاس کے بعد اپوزیشن کی تمام سیاسی جماعتوں کے سربراہان اور سینئر رہنماؤں کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گلگت بلتستان انتخابات نے پی ڈی ایم کے بیانیئے کی تصدیق کردی ہے ،