نیوز ڈیسک آن لائن ! اس بچی کو ماں کے رحم سے 20 منٹ تک باہر نکال کر اس کا آپریشن کیا گیا تھا ۔ جب اس بچی کی ماں مارگریٹ ہاکنز بیمر 16 ہفتے کے حمل سے تھیں تو انھیں پتہ چلا کہ ان کی بچی لینلی ہوپ کی ریڑھ کی ہڈی پر
رسولی ہے۔ اس کی وجہ سے بچی کے دل کو خون مناسب طریقے سے نہیں پہنچ پا رہا تھا اور خطرہ تھا کہ اس کا دل کام کرنا چھوڑ دے گا۔جب سرجنوں نے رحم سے باہر نکال کر بے بی لینلی کا آپریشن کیا تو اس کا وزن صرف 533 گرام تھا (عام طور پر نومولود بچوں کا وزن ساڑھے تین کلو ہوتا ہے)۔ مسز بیمر کے رحم میں جڑواں بچے تھے لیکن ان میں سے ایک بچہ دوسری سہ ماہی میں چل بسا تھا۔ ڈاکٹروں نے ابتداً کہا تھا کہ وہ دوسری بچی کو بھی ضائع کر دیں لیکن انھوں نے انکار کر دیا۔ جس کے بعد ڈاکٹروں نے بچی کا خطرناک آپریشن کرنے کا فیصلہ کیا۔ جس وقت آپریشن کیا گیا اس وقت بچی اور رسولی کی جسامت تقریباً ایک برابر تھی۔ مسز بیمر نے سی این این کو بتایا: ’23 ہفتوں میں رسولی اس کے دل کو بند کر رہی تھی، اس لیے ہمیں فیصلہ کرنا تھا کہ رسولی کو بڑھنے دیا جائے یا پھر اسے زندگی بچانے کا موقع دیا جائے۔ ہمارے لیے یہ فیصلہ بڑا آسان تھا۔ ہم اسے زندگی دینا چاہتے تھے۔’ ’دل رک گیا تھا‘ لینلی کی دو اور بہنیں بھی ہیں ٹیکسس چلڈرنز فِیٹل سینٹر کے ڈاکٹر ڈیرل کیس ان
ڈاکٹروں میں شامل تھے جنھوں نے بچی کا آپریشن کیا۔ وہ کہتے ہیں کہ رسولی اتنی بڑی تھی کہ اسے نکالنے کے لیے بہت بڑا شگاف بنانا پڑا ۔ انھوں نے بتایا کہ آپریشن کے دوران لینلی کا دل رک گیا تھا لیکن ایک ہارٹ سپیشلسٹ نے انھیں زندہ رکھا جب کہ دوسرے ڈاکٹروں نے رسولی کاٹ کر ہٹا دی۔ اس کے بعد ڈاکٹروں نے لینلی کو دوبارہ ماں کے رحم میں رکھ کر اسے سی دیا ۔ مسز بیمر نے اگلے 12 ہفتے مکمل آرام کرتے ہوئے بستر پر ہی گزارے، جس کے بعد چھ جون کو لینلی دوبارہ دنیا میں نمودار ہوئی ۔ اس بار اس ننھی نومولود بچی کا وزن تقریباً ڈھائی کلو گرام تھا ۔ ایک بار پھر اس بچی کی ولادت آپریشن کے ذریعے ہی ہوئی ۔ جب ننھی لینلی صرف آٹھ دن کی تھی تو اس کا ایک اور آپریشن ہوا اور اس آپریشن میں رسولی کا بقیہ حصہ اس کی ریڑھ کی ہڈی کے نچلے حصے سے ہٹا دیا گیا۔ ڈاکٹر کیس نے کہا کہ بچی اب گھر واپس آ گئی ہے اور اس کی صحت اچھی ہے ۔ ‘بچی ابھی چھوٹی ہے لیکن خوب پھل پھول رہی ہے بشکریہ بی بی سی نیوز ۔’