انقرہ (نیوز ڈیسک) طیب اردوان نے پاکستان سے پاک فضائیہ کے پائلٹوں کو مانگ لیا۔ اطلاعات کے مطابق تر اردوان نے پاکستان سے پاک فضائیہ کے پائلٹوں کو مانگ لیا ہے، یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ پاک فضائیہ کے ایف 16 کے پائیلٹ اب ترک فضائیہ کے ایف 16 اڑائیں گے۔
ذرائع کے مطابق بعض ایسی اطلاعات آرہی ہیں کہ اس وقت پاک فضائیہ کے پائلٹوں کی دنیا میں بڑی مانگ ہوگئی ہے ، یہی وجہ ہے کہ پاکستان نے برادراسلامی ملک ترکی نے پاکستان سے درخواست کی ہے کہ وہ پاک فضائیہ کے پائلٹوں کو ترکی بھیجے تاکہ وہ ترک فضائیہ کودرپیش مسائل کو حل کرنے میں مدد کریں۔ ذرائع کے مطابق اس کی ایک وجہ یہ ہے کہ پچھلے کئی سالوں سے ترک فضائیہ کے بڑے افسران اورپائیلٹ مدت ملازمت پوری کرنے کے بعد ریٹائرڈ ہوگئے تھے۔ بعض ذرائع کا تو یہ کہنا ہےکہ اس دوران کئی پائلٹوں کو زبردستی فضائیہ سے نکال دیا گیا تھا اس کی وجہ یہ بتائی جارہی ہے کہ یہ پائلٹ حکومت مخالف تحریک کے حامی نظرآرہے تھے۔ یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ پائلٹوں کی کمی کا مسئلہ ترکی میں 2016 کی فوجی بغاوت سے پہلے کا درپیش تھا تاہم اس کی ایک وجہ یہ بھی بتائی جارہی ہےکہ ترک صدر نے ہوابازی کی نجی صنعت کو پروان چڑھانے کے لیے قانون سازی کی تھی جس کی وجہ سے بڑی تعداد میں پائلٹ فوجی ملازمت چھوڑ کر نجی شعبے میں چلے گئے تھے۔ یہ بھی بتایا جارہا ہےکہ ایک وقت ایسا بھی آیا تھا کہ جب 251 پائلٹوں کو نوکری چھوڑنے پرمجبورکیا گیا۔ اسی رپورٹ میں دعوی کیا گیا ہے کہ 19 جنوری 2016 کی فضائیہ کی اپنی رپورٹ کے مطابق فوج کو اپنی نارمل سطح تک پہنچنے کے لئے 190 لڑاکا پائلٹوں سمیت 554 نئے
پائلٹوں کی ضرورت ہے۔ “روانگی پہلے ہی ہوائی جہاز میں پائلٹوں کا تناسب 0.65 پر لے آئی تھی ، جو خطرناک حد تک کم ہے۔ جنوری 2017 تک ملک میں 1154 فوجی پائلٹوں کی کمی تھی ، اور اس طرح کی بڑی کمی کو پورا کرنا مشکل تھا۔ نورڈک مانیٹر کے مطابق ہوائی جہاز میں پائلٹوں کا تناسب 0.37 پر گر گیا۔ حکومت کی طرف سے کچھ ریٹائرڈ پائلٹوں یا نجی صنعت سے وابستہ افراد کو واپس بلا لینے کی کوششیں ناکام ہوگئیں کیونکہ ان کے لئے معاشی طور پر ناقابل واپسی تھا۔یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ بحران کو سمجھنے سے انقرہ قومی سلامتی کی سنگین صورتحال کا شکار ہوسکتا ہے۔ اس کے بعد ملک نے اپنے حلیف پاکستان کا رخ ایک تیز رفتار پروگرام میں نئے پائلٹوں کی تربیت کے لئے کیا اور پاکستانی حکومت سے ایف 16 طیاروں کے لئے ٹرینرز بھیجنے کو کہا۔اس سے پہلے بھی ترکی امریکہ سے غیر ترک شہریوں کو ایف 16 طیاروں کے پائلٹ کی اجازت دینے کے لئے منظوری طلب کی تھی ، جسے واشنگٹن نے فوری طور پر مسترد کردیا تھا۔ تاہم ، امریکہ نے سعودی اور قطری پائلٹوں کو ترک ایف 16 طیاروں کی اجازت دے دی تھی۔ان غیر ملکی دفاعی تجزیہ نگاروں کا دعویٰ ہے کہ ترکی پرایک مشکل وقت بھی آیا تھا جب 2016 میں بغاوت کے بعد ترک افواج کوشدید دھچکہ لگا تھا ، اس وقت پاکستان ہی تھا جس نے ترک فضائیہ کو سنبھالہ دیا تھا۔