بیجنگ (نیوز ڈیسک ) چین مسلح افواج کے 12 جنگی طیاروں نے تائیوان کی طرف سے ‘ائیر ڈیفنس فیلڈ’ اعلان کی گئی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی ہے ۔ تائیوان خبر رساں ایجنسی سی این اے کی خبر کے مطابق تائیوان وزارت دفاع کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ
چین مسلح افواج کے 8 عدد بمبار اور 4 عدد شینیانگ جنگی طیاروں نے جنوب مغربی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی ہے۔خلاف ورزی کے بعد تائیوان کے جنگی طیاروں کو علاقے کی طرف بھیج دیا گیا جنہوں نے چینی طیاروں کو وائرلیس وارننگ دی۔بیان میں کہا گیا ہے کہ ایک دن میں اس قدر کثیر تعداد میں چینی طیاروں کی طرف سے فضائی حدود کی خلاف ورزی معمول کی بات نہیں ہے۔ دوسری جانب بیوروکریسی کے حوالے سے حکومت کی پالیسیوں سے نالاں متعدد سرکاری افسران و ملازمین قبل از وقت ریٹائرمنٹ لے رہے ہیں۔ روزنامہ جنگ کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال سے اس تعداد میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے،سیکرٹریٹ ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ ان افسران و ملازمین میں وہ شامل ہیں جن کی سروس ایک سال یا اس سے کم ہے ،در اصل یہ قبل از ریٹائرمنٹ رخصت ہے۔حکومت کی طرف سے 60 سال عمر پوری کر کے ریٹائرمنٹ لینے والوں کو ایک سال کی تنخواہ لیو انکیشمنٹ کی مد میں دی جاتی ہے ،افسران و ملازمین اس سہولت سے فائدہ اٹھاتے ہوئے ایک سال قبل ہی 59 سال یا اس سے زائد کی عمر میں ریٹائرمنٹ لے رہے ہیں ۔دوسری جانب نئے مالی سال 2021-22کے بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ کے بارے میں رپورٹ طلب کر لی گئی ہے رواں مالی سال وفاقی حکومت اور صوبائی حکومتوں کی جانب سے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ نہیں کیا گیا تھا ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں
اضافہ کے لئے پے اینڈ پنشن کمیٹی تشکیل دی جا چکی ہیں ذرائع نے بتایاہے کہ نئے مالی سال کے بجٹ کی تیاری شروع کی گئی ہے مختلف محکموں کی جانب سے تجاویز کو حتمی شکل دی جا رہی ہے نئے مالی سال کے بجٹ میں 2سے 15فیصد تک اضافہ کے امکانات ہیں سرکاری ملازمین کے احتجاجوں کے باعث تنخواہوں میں ممکنہ طورپر اضافہ کئے جانے کے امکانات ہیں نئے مالی سا ل کے بجٹ کے لئے بعض محکموں کی جانب سے ٹیکسوں میں رد و بدل جبکہ بعض محکموں کی جانب سے ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ کی تجاویز تیارکی ہے بعض محکموں کی جانب سے ملازمین کی اپ گریڈیشن کی تجاویز دی گئی ہے ذرائع نے بتایا ہے کہ وفاقی حکومت کی جانب سے نئے مالی سا ل کے بجٹ میں تنخواہوں میں اضافہ کے بعد خیبرپختونخوا حکومت تنخواہوں میں اضافہ کریگی محکمہ خزانہ کے ذرائع کے مطابق تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ کے لئے بعض تجاویز زیر غور ہے تاہم حتمی منظوری صوبائی کابینہ کی جانب سے دیدی جائیگی تنخواہوں میں اضافہ مہنگائی کے تناسب سے کئے جانے کے امکانات ہیں تنخواہوں میں کتنا فیصد اضافہ کیا جائے اور اس کے لئے کتنا فیصد فنڈ درکار ہے خیبر پختونخوا، پنجاب، بلوچستان اور سندھ کے پاس تنخواہوں میں اضافہ کے حوالے سے فنڈز موجود ہے کہ نہیں اور کیا صوبائی حکومتیں تنخواہوں میں اضافہ کی حمایت کرتی ہے کہ نہیں ذرائع نے بتایا ہے کہ اس کے بارے میں تفصیلی رپورٹ وزارت خزانہ کودی جائیگی۔