اسلام آباد(نیوز ڈیسک آن لائن) امریکہ کی ایک معروف خاتون مصنف نے گزشتہ دنوں اپنے ٹوئٹر اکاﺅنٹ پر چھوٹے قد کی خواتین کے متعلق ایسی بات کہہ دی کہ ایک ہنگامہ برپا ہو گیا۔ میل آن لائن کے مطابق اس خاتون مصنف کا نام مشعیل ٹیلر ہے جو پیشہ وارانہ طور پر فیمنیسٹا جونز کے نام سے جانی جاتی ہے۔ فیمنیسٹا جونز خواتین کے
حقوق کی سرگرم کارکن بھی ہے۔ اس نے اپنے ٹوئٹر اکاﺅنٹ پر گزشتہ دنوں لکھ ڈالا کہ ”چھوٹے قد کی خواتین کو مرد صرف اس لیے پسند کرتے ہیں کہ ان کی نظر میں ایسی خواتین پر جسمانی اعتبار سے غالب آنا اور انہیں کنٹرول کرنا آسان ہوتا ہے۔اس کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ چھوٹے قد کی خواتین اپنی اصل عمر سے کم عمر اور جوان نظر آتی ہیں۔ اس لیے بھی وہ مردوں کی نظر میں زیادہ پرکشش ہوتی ہیں۔ “ فیمنیسٹا جونز نے لکھا کہ ”جس عورت کا قد 5فٹ 10انچ ہو، اس کے ساتھ مرد شاذ ہی اچھے سلوک کا مظاہرہ کرتے ہیں۔ ایسی عورت کے ساتھ مرد ہمیشہ تلخ لہجے میں ہی بات کرتے ہیں۔“ جونز کی ان ٹویٹس پر ٹوئٹر صارفین کی طرف سے شدید ردعمل سامنے آ رہا ہے اور وہ اس کے خیالات کو یکسر غلط قرار دے رہے ہیں۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ جونز چھوٹے قد کی خواتین کا تمسخر بھی اڑا رہی ہے اور پھر خود کو خواتین کے حقوق کی کارکن بھی کہتی ہے۔ چھوٹے قد کی خواتین کمزور نہیں ہوتی اور نہ ہی چھوٹے قد کی خواتین کو پسند کرنے والے مرد جنسی اعتبار سے بے راہ رو ہوتے ہیں۔ کئی خواتین کا کہنا ہے کہ فیمنیسٹا جونزنے تو چھوٹے قد کی خواتین ہی کو موردالزام ٹھہرا دیا ہے۔ ایک خاتون نے لکھا ہے کہ میرا قد 5فٹ 2انچ ہے اور مرد مجھ سے خوف کھاتے ہیں۔ چنانچہ جونز کی یہ بات غلط ہے کہ چھوٹے قد کی عورتوں کو مرد کمزور سمجھتے ہیں۔