لاہور (ویب ڈیسک ) سعودی شہزادے محمد بن سلمان کا کہنا ہے کہ کرپشن کے معاملے کسی کے ساتھ کسی قسم کی رعایت نہیں برتی جائے گی اور انہیں سخت سے سخت سزائیں دی جائیں گی۔ان کا کہنا تھاکہ گزشتہ تین سالوں میں کرپشن کے حوالے سے سخت اور دردرناک قانون سازی کے نتیجے
میں بلین ریال اکٹھے کیے گئے ہیں جو کہ ملک سے لوٹے گئے تھے۔شہزادہ محمد بن سلمان کا کہنا تھا کہ سخت قانون سازی کے ہی نتیجے میں اب تک ریئل اسٹیٹ اور سٹاکس کے کاروبار سے 65ملین ڈالر کی رقم واپس لی گئی ہے اور مزید بلین ڈالر واپس آنے کی بھی قوی امید ہے۔محمد بن سلمان کا کہنا تھا کہ اتنی بڑی رقم تو وزارت خازنہ کے پاس پہنچ چکی ہے اور باقی رقم بھی جلد قومی خزانے میں جمع ہو جائے گی۔یاد رہے کہ 2019کے آغاز میں محمد بن سلمان نے اپنے دالحکومت میں ایک نیا آفس قائم کیا تھا جس کا مقصد ملکی خزانے سے خرچ ہونے والی رقم کا حساب کتاب رکھنا تھااور اس سے قبل کے حکومتی پراجیکٹس کا چیک اینڈ بیلنس بھی کرنا تھا۔اس آفس کے قائم ہونے کے پندرہ ماہ کے اندر ہی رائل کورٹ نے یہ خوشخبری سنائی کہ اب تک 106بلین ڈالر کی سٹلمنٹ کے نتیجے میں وصولی ہوئی ہے اور یہ سٹیلمنٹ سعودی شہزادوں، کاروباری لوگوں اور دیگر وزیروںسے حساب کتاب کے نتیجے میں ملے ہیں۔لہٰذا اس کامیاب رزلٹ کو مدنظر رکھتے ہوئے شہزادہ محمد بن سلمان کا کہنا ہے کہ کرپشن کے حوالے سے اب قانون مزید سخت کیا جائے گا تاکہ زیادہ سے زیادہ پیسے وصول کر کے ملکی خزانے میں جمع کرائے جائیں۔یاد رہے کہ وزیراعظم پاکستان عمران خان کا بھی شروع دن سے یہی نعرہ تھا کہ کرپشن کے معاملے میں کوئی رعایت نہیں دوں گااور چوروں لٹیروں سے لوٹی ہوئی دولت واپس ملک میں لےکر آﺅں گا۔آج بھی عمران خان صاحب این آر او نہیں دوں گا کی رٹ لگاتے نظر آتے ہیں اور ببانگ دہل یہ کہتے پھرتے ہیں کہ اپوزیشن کے ساتھ ہر قسم کا ڈائیلاگ کرنے کو تیار ہوں مگر کرپشن کے حوالے سے کوئی کمپرومائز نہیں کروں گا۔مگر دیکھنا یہ ہے کہ ابھی تک کرپشن کی گئی کتنی رقم قومی خزانے میں جمع ہوئی ہے اس حوالے سے ابھی تک تو کوئی خاطر خواہ نتائج سامنے نہیں آ سکے تاہم مستقبل کے حوالے سے کچھ کہا نہیں جا سکتا۔