نیو یارک(نیوز ڈیسک) امریکہ کے ایک موقر اخبار نے کہا ہے فطری طور پر مودی سرکار کی خواہش ہو گی کہ ٹرمپ دوبارہ الیکشن جیتیں، تاہم اگر جوبائیڈن جیتے تو بھارت کو کافی معاملات میں تنقید کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے ۔ واشنگٹن پوسٹ نے اپنے اداریے میں لکھا امریکی صدر ٹرمپ نے بھارت کیلئے
ہمیشہ کافی گرمجوشی دکھائی اور وہ کام بھی کیا جو کسی امریکی رہنما نے نہیں کیا یعنی ہیوسٹن اور احمد آباد میں جلسوں میں سٹیج پر دونوں اکٹھے نظر آئے اور اس اقدام سے سیاسی فائدہ حاصل کرنے کی کوشش کی ۔ ٹرمپ نے بھارت کے متعلق اپنے پیشروؤں کی پالیساں جاری رکھیں ، امریکہ بھارت کو اس خطے میں چین کے مقابلے کیلئے اہم سمجھتا ہے جبکہ دوسرے اتحادی جاپان اور آسٹریلیا ہیں۔ مودی سرکار شر پسندوں کیخلاف لڑائی ، پاکستان کے متعلق سخت موقف رکھنے کی بنا پر ٹرمپ کو پسند کرتی ہے ، ٹرمپ نے مودی سرکار کے متنازعہ ترین اقدامات یعنی کشمیر میں طویل ترین لاک ڈاؤن ، مسلمانوں کیخلاف شہریت قانون میں ترمیم وغیرہ پر چپ سادھے رکھی ۔ ٹرمپ کی طرح مودی بھی کٹر قوم پرست ہیں اور دونوں رہنماؤں کو اقلیتوں سے روا رکھے جانیوالے سلوک اور آمرانہ رجحانات کے باعث تنقید کا نشانہ بنایا جاتا ہے ۔ ٹرمپ کے نزدیک مودی کیساتھ تعلقات صدارتی الیکشن میں فائدہ مند ہونگے ، تاہم حالیہ چار سروں میں سے تین کے مطابق بھارتی نژاد ووٹرز جوبائیڈن کے حق میں ہیں ۔ بھارتی نژاد ووٹرز کیلئے معیشت ، صحت کی سہولتیں اور نسلی امتیاز بڑے ایشوز ہیں۔
جوبائیڈن بھی شروع سے ہی بھارت امریکہ تعلقات کیلئے پرجوش رہے ہیں انہوں نے 2006 میں ایک انٹرویو میں کہا تھامیری خواہش ہے 2020میں دو قریبی ممالک بھارت اور امریکہ ہوں، اگر ایسا ہوتا ہے تو دنیا مزید محفوظ ہوگی۔رواں ہفتے بھارت اور امریکہ نے چار بنیادی معاہدے کئے ہیں جسکے باعث دونوں کے فوجی تعلقات مزید گہرے ہونگے ۔ماہرین کے مطابق جوبائیڈن کی صدارت میں دفاعی تعلقات جاری رہیں گے تاہم نظرانداز کئے گئے دیگر معاملات پر توجہ مرکوز کی جائیگی جن میں ماحولیاتی تبدیلیوں کیخلاف اقدامات شامل ہیں۔ٹرمپ کی صدارت میں ایک اور چیز اہم ہوگی یعنی پہلی دفعہ بھارتی نژاد نائب صدر سامنے آئیگی یعنی کملا ہیرس۔ اگر جوبائیڈن صدر بنتے ہیں تو بھارتی حکومت کو قوم پرست ایجنڈے پر تنقید سننا پڑیگی، جوبائیڈن پہلے بھی بھارت پر مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق بحال کرنے کا مطالبہ کر چکے ہیں بلکہ بھارت کی سیکولر جمہوریت کی روایات کیخلاف اقدامات کیخلاف اظہار ناپسندیگی کر چکے ہیں۔