لاہور(نیوز ڈیسک)وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی اسد عمر نے کہا ہے کہ ہاتھ جوڑکرکہتاہوں حضورﷺکی شان پرسب متفق ہو جائیں، حضورﷺکی شان پرہم ایک نہ ہوسکےتوڈوب مرنےکامقام ہے۔ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی گستاخانہ خاکوں کےخلاف قراردادپیش کی جس پر مختلف اراکین نے اپنی رائے
کا اظہار کرنا چاہا۔مسلم لیگ ن کے خواجہ آصف نے اظہار خیال کیا جس کے جواب میں شاہ محمود قریشی نے تقریر کی۔ پیپلزپارٹی کے راجا پرویز اشرف نے خطاب میں کہا کہ آج نہایت اہم موضوع تھا اسےبھی سیاست کاحصہ بنایا جا رہا ہے، حضورﷺکی شان میں گستاخی پرمسلمانوں کےجذبات مجروح ہوئےہیں، واقعےپرحکومت کو جوائنٹ سیشن بلا کر ترجمانی کرنی چاہیےتھی۔راجا پرویز اشرف کے بعد احسن اقبال نے بھی ردعمل دیا اور ایوان میں شور شرابا ہوگیا جس پر وفاقی وزیر اسدعمر نے کہا کہ ہاتھ جوڑ کر کہتا ہوں حضورﷺکی شان پرسب متفق ہو جائیں، حضورﷺکی شان پرہم ایک نہ ہو سکے تو ڈوب مرنے کا مقام ہے، سیاست کے لیے اور بہت کچھ چیزیں مل جائیں گی ۔ شور شرابے پر ڈپٹی اسپیکر نے اجلاس 10 منٹ کے لیئے ملتوی کر دیا ۔ وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی گستاخانہ خاکوں کےخلاف پیش کی گئی قرارداد میں کہا گیا ہے کہ یورپ میں اسلاموفوبیا کے رجحان میں اضافہ ہو رہا ہے، پاکستان کو دنیا میں اسلاموفوبیا کے بڑھتے رجحان پرتشویش ہے ۔ قرارداد کے مطابق پاکستان کا منتخب ایوان گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کی مذمت کرتا ہے اور مطالبہ کرتا ہے کہ اوآئی سی اسلاموفوبیا کیخلاف 15 مارچ کادن منائے۔