لندن(نیوز ڈیسک) وزیراعظم بورس جانسن نے کہا ہے کہ 2030سے برطانیہ میں پیٹرول اور ڈیزل کے ذریعے مکمل طور پر چلنے والی نئی کاریں اور وینیں فروخت نہیں کی جائیں گی۔ تاہم انہوں نے تصدیق کی کہ اب بھی کچھ ہائبرڈز کی اجازت ہوگی۔ موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے اور جوہری شعبہ میں
روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے لئے وزیر اعظم جسے “سبز صنعتی انقلاب” کہتے ہیں کے تحت یہ اعلان کیا گیا ہے۔ بی بی سی کے مطابق وزیر اعظم نے کہا ہے ان کا 10 نکاتی منصوبہ 2050 تک خالص صفر کی طرف گامزن ہونے کے دوران لاکھوں سبز روزگار کے مواقع پیدا کرے گا اور ان کی اعانت اور حفاظت کرے گا۔ حکومت کا کہنا ہے کہ یہ پلان ایک بڑے حکومتی پلان کا حصہ ہے جس میں 12 ارب پاونڈ مختص کیے گئے ہیں تاہم پرائیویٹ سیکٹر سے بہت زیادہ سرمایہ کاری کی امید لگائی گئی ہے۔ اس پلان میں ایک بڑے جوہری پاور پلانٹ سمیت متعدد جدید چھوٹے پیمانے کے جوہری ریئیکٹرز شامل ہیں جن سے توقع کی جا رہی ہے کہ 10000 نئی نوکریاں پیدا ہوں گی۔ حکومت کو توقع ہے کہ کل ڈھائی لاکھ نئی نوکریاں سامنے آئیں گی جن میں سے 60000 سمندر میں ونڈ پاور پلانٹس میں ہوں گی۔ یاد رہے کہ برطانیہ وہ دوسرا ملک ہے جس نے 2025 تک صرف تیل سے چلنے والی گاڑیوں کو ختم کرنے کا اعلان کر رکھا ہے۔ اس سے پہلے یہ اقدام ناروے کر چکا ہے۔ برطانیہ میں کاریں بنانے والی کمپنیوں نے حکومت کو اس حوالے سے چیلنجز کے بارے میں باور کروایا ہے تاہم حکومت کا ماننا ہے کہ وہ ایسا کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔