سچ سامنےآہی گیا۔۔عامر لیاقت کی جان کس نے لی؟ان کو یہ چیز کس نے دی۔۔بڑی خبرآگئی
ایڈووکیٹ ضیاء اعوان نے کہا کہ ایک اجنبی عدالت میں گیا اور پوسٹ مارٹم کا آرڈر
حاصل کرلیا، مجسٹریٹ نے دو دفعہ باڈی کا جائزہ لیا تھا اور پولیس نے بھی جائے وقوعہ کا معائنہ کیا تھا،
درخواست گزار نے کہا تھا جائیداد کا تنازع ہے۔ ایڈووکیٹ ضیاء اعوان کے مطابق پولیس نے کہا کہ عامر لیاقت کے جسم پر تشدد
کے نشان نہیں ہیں، بے نظیر بھٹو اور لیاقت علی خان کا بھی پوسٹ مارٹم نہیں ہوا تھا۔موت کی وجہ
کا خیال ظاہر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمیں لگتا ہے عامر لیاقت کی موت ڈپریشن سے ہوئی ہے، ان کی فیملی ڈپریشن دینے والوں کیخلاف عدالت سے رجوع کرے گی۔ ضیاء اعوان نے بتایا کہ عدالت نے تمام فریقین کو نوٹس جاری کیے ہیں،فیملی ایف آئی اے سے رجوع کرے گی، اس کے علاوہ دیگر کارروائی بھی کی جائے گی۔