اسلام آباد(نیوزڈیسک) افریقی ملک کینیا کے ایک قدیمی غار سے ایک ایسی قبر کو دریافت کیا گیا ہے جس کے بارے میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ یہ دنیا
کی قدیم ترین باقاعدہ قبر ہے ۔ اس قبر کو آج سے 78ہزار سال پہلے بنایا گیا تھا۔ یہ قبر ایک تین سالہ بچے مٹوٹو کی ہے ۔ جو صرف تین سال کی عمر میں طبعی موت مر گیا تھا۔ قبر کینیا میں آثارِ قدیمہ کےحوالے سے مشہور مقام ’’پنجہ یا سعیدی‘‘ میں ایک غار کے دہانے پر ملی ہے۔ریڈیو کاربن تاریخ نگاری اور دیگر تکنیکوں کے استعمال سے اس قبر کے زمانے اور بچے کی عمر کے بارے میں تو اندازہ لگا لیا گیا ہے لیکن بچے کی ہڈیاں اس قدر بوسیدہ ہوچکی ہیں کہ ان سے یہ پتا نہیں چل رہا کہ وہ لڑکا تھا یا لڑکی۔ قبر کی ترتیب سے ظاہر ہوتا ہے کہ پہلے قبر بنائی گئی، اس کے بعد قبر کے فرش پر پودوں کی پتیاں اور نرم شاخیں بچھائی گئیں ، پھر بچے کو ان پر لٹایا گیا اور اس پر غالباً کسی درخت کی نرم چھال رکھ کر قبر کو بند کر دیا گیا تھا۔