ریاض(نیوز ڈیسک)سعودی عرب میں ماہرین آثار قدیمہ نے 1لاکھ 20ہزار سال قدیم ایک ایسی چیز دریافت کر لی ہے کہ دنیا بھر کے ماہرین ورطہ حیرت میں مبتلا ہو گئے۔ ویب سائٹ saudi24news.com کے مطابق سعودی عرب کی ’ورثہ اتھارٹی‘ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر جیسر بن سلیمان الحربش نے ایک پریس کانفرنس کے ذریعے بتایا ہے کہ
سعودی ماہرین نے ایک خشک جھیل کے کنارے قدیم ترین انسانوں، ہاتھیوں اور دیگر جانوروں کے پیروں کے نشانات دریافت کر لیے ہیں۔“جیسر بن سلیمان کا کہنا تھا کہ ”یہ قدیم ترین جھیل سعودی شہر تبوک کے مضافات میں واقع ہے جہاں انسانوں اور کئی قسم کے جانوروں کے پیروں کے نشانات جوائنٹ انٹرنیشنل سعودی ٹیم نے دریافت کیے ہیں۔ یہ ایک انتہائی اہم دریافت ہے جس سے 1لاکھ 20ہزار سال قبل عرب خطے میں انسان کی موجودگی کا سائنسی ثبوت ہاتھ آیا ہے۔ اس سے ہمیں انسان کے دنیا کے مختلف علاقوں میں پھیلنے اور اس وقت اس کے طرز زندگی کو سمجھنے میں بھی مدد ملے گی۔