بیجنگ (مانیٹرنگ ڈیسک)چین دنیا کا پہلا 2 نشستوں والا اسٹیلتھ لڑاکا طیارہ بنانے کی منصوبہ بندی کررہا ہے۔ساؤتھ چائنا مارننگ پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق چین اپنے جدید ترین اسٹیلتھ لڑاکا طیارے جے20پر مبنی 2نشستوں والے طیارے کی تیاری پر کام کررہا ہے۔جے2تیار کرنے والے چینگدو ایئرکرافٹ ڈیزائن انسٹیٹیوٹ (سی اے ڈی آئی) کے ماہرین دنیا کے
پہلے ایسے اسٹیلتھ طیارے کی تیاری پر کام کررہے ہیں، جس میں 2 پائلٹ سفر کرسکیں گے، جبکہ یہ پہلے سے زیادہ جدید بھی ہوگا۔اس طیارے کا خاکہ بھی سامنے آیا ہے اور بتایا گیا کہ یہ ایک چھوٹے، ارلی وارننگ جنگی طیارے کا کام کرے گا۔اس میں نشستیں پہلو بہ پہلو ہوں گی اور اس سے دونوں پائلٹس کو بات چیت میں آسانی کے ساتھ معلومات موثر طریقے سے شیئر کرنے میں مدد ملے گی۔رپورٹ کے مطابق یہ نیا طیارہ ہوا سے ہوا میں مار کرنے والے ہتھیاروں سے لیس ہوگا مگر اسے بمبار کے طور پر استعمال نہیں کیا جائے گا۔ذرائع کا کہنا تھا کہ یہ ایک حقیقی لڑاکا طیارہ نہیں ہوگا، اس کی اسٹیلتھ اور تیزرفتاری کو برقرار رکھنے کے لیے ضروری ہوگا کہ میزائلوں کی بجائے صرف ہوا سے ہوا پر مار کرنے والے ہلکے ہتھیاروں کو ترجیح دی جائے۔ہوا سے زمین اور ہوا سے سمندر پر مار کرنے والے بھاری میزائلوں کو طیارے کے پروں میں نصب کیا جاتا ہے جس سے اسٹیلتھ صلاحیت کافی متاثر ہوتی ہے۔ذرائع کا کہنا تھا کہ بھاری ہتھیاروں کو لے کر جانے والے لڑاکا طیارے آسانی سے فضائی دفاعی نظام میں نظر آجاتے ہیں۔ہانگ کانگ سے تعلق رکھنے والے فوجی ماہر سونگ زونگ پنگ کا کہنا تھا کہ جے 20 کو مختلف ورژن میں اپ گریڈ کیا جانا چاہیے کیونکہ وہ مضبوط ڈیٹکشن صلاحیت، ملٹی چینیل انٹیلی جنس سے منسلک اور الیکٹرونک وار فیئر انفارمیشن کی گنجائش رکھتا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ 2 نشستوں کے ڈیزائن میں نئے طیاروں کی تیاری میں وقت لگ سکتا ہے کیونکہ طیارے کی ساخت میں نمایاں تبدیلیاں لانی ہوں گی، جو کہ اسے جے20کا ایک مختلف ماڈل بنائیں گی۔سی اے ڈی آئی اور اس کی ذیلی کمپنی شیان یانگ ایئرکرافٹ ڈیززائن انسٹیٹوٹ جس نے جے15تیار کیا، ایسے نئی نسل کے لڑاکا طیاروں کی تیاری پر کام کررہی ہیں جو امریکا کے ایف 35 کے مقابلے کی صلاحیت رکھتا ہو۔